30-Jun-2022-تحریری مقابلہ بچپن
بچھو بچے پیدا کرنے کے بعد اُن کو اپنی کمر پہ بِیٹھا دیتا ہیں ۔ اور یہ بچے اپنی ہی ماں کی کمر کا گوشت نوچ نوچ کر کھاتے رہتے ہیں ۔ ماں طاقت رکھنے کے باوجود کچھ نہیں کہتی شکوہ نہیں کرتی چپ چاپ تکلیف سہتی رہتی ہے اور یہ بچے اس کا گوشت کھاتے رہتے ہیں ماں چلنے کے قابل نہیں رہتی لیکن بچے خود چلنے کے قابل ہو جاتے ہیں ۔ تب تک ان کی ماں بھی مر جاتی ہے۔ اور یہ بچے اپنی زندگی میں مگن ہوجاتے ہیں۔
آج ہم میں سے بہت سے لوگ بلکل بچھو کی طرح بن چکے ہیں۔ والدین بچہ پیدا ہونے سے بچے کی تعلیم شادی اور چھت دینے کے لیے اپنی اپنی بساعت کے مطابق دن رات دھوپ بارش کی پرواہ کیے بغیر اپنے بچوں کے لیے محنت کرتے ہیں لیکن افسوس
وہی بچے جب بڑے ہوتے ہیں کسی اور کی محبت کو اہمیت دیتے ہیں اور والدین سے ملنا بھی نہیں چاہتے تو کیا وہ یہ سمجھتے ہیں ماں باپ کا دل دکھا کر وہ سکھ اور چین کی زندگی بسر کریں گے تو ہرگز نہیں ۔والدین تو معاف کر دیں تو جو اوپر ہے میرا رب وہ نا انصافی نہیں کرتا جس نے والدین کا درجہ دیا ماں کے پیروں تلے جنت رکھی کیا وہ معاف کر دے گا؟؟ہم میں سے بہت سارے لوگ اپنے بوڑھے والدین کی خبر گیری تک نہیں کرتے اپنے ہی مقاصد کی تکمیل کےلیے کوششاں رہتے ہیں
بلکل بچھو کی طرح ۔۔۔۔
اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ اپنے والدین کے سامنے اونچا نہ بولو اور انکو اف تک نہ کہو۔۔ پھر فرماتے ہیں کہ باپ کی رضا میں اللہ کی رضا ہے پھر فرماتے ہیں کہ والدین کا ہرحکم مانو۔۔۔پھر فرماتے ہیں کہ والدین کے چہرے کی طرف دیکھ کر مسکرا دینا مقبول حج کا ثواب*
Sushi saksena
02-Jul-2022 01:51 PM
Good
Reply
Saba Rahman
01-Jul-2022 07:12 PM
Nice
Reply
Gunjan Kamal
30-Jun-2022 08:35 PM
👌👌
Reply